Interesting Maloomat in Urdu
اسرائیلی ماڈل یائیل شیلبیا جو صرف 19 سال کی ہیں2020 میں دنیا کا خوبصورت ترین چہرہ قرار دیا گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اسرائیل کے قانون میں ہے کہ ہر شہری کے لیے فوجی ٹریننگ لازمی کرار دی گئی ہے اور اس وقت یائیل شیلبیا بھی فوجی ٹریننگ کر رہی ہے، جب یائیل شیلبیا کو دنیا کا خوبصورت ترین چہرہ قرار دیا گیا۔ یائیل شیلبیا گزشتہ سال 2019 میں اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آئی تھی۔
یائیل شیلبیا کا ٹی سی کینڈلر کے اس دنیا کے 100 خوبصورت ترین چہروں‘ کی سالانہ فہرست میں پہلے نمبر پر آنے کے بعد کہنا تھا کہ ”میں اب تک کسی چیز میں پہلے نمبر پر نہیں آئی۔ ٹی سی کینڈلر کی اس فہرست میں پہلے نمبر پر آنا ہی میرے لیے آنا بہت خوشگوار احساس ہے۔ برطانوی نیوز اخبار دی سن سے گفتگو کرتے ہوئے یائیل شیلبیا نے اپنی اس مشکل کا اعتراف بھی کیا کہ اس فہرست میں پہلے نمبر انے سے پہلے لوگ اس کا مذاق اڑاتے تھے اور اس پر نفرت انگیز جملے کستے تھے۔
نیور کے مطابق یائیل شیلبیا 2017 سے اس فہرست کا حصہ بنتی آ رہی ہے۔ 2017 میں یائیل شیلبیا 14 ویں نمبر پر خوبصورت ترین عالمی چہرہ قرار دی گئی تھی۔ 2018 میں یائیل شیلبیا تیسرے اور 2019 میں وه دوسرے پر آئی. اب بالآخریائیل شیلبیا کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے 2020 میں وہ پہلے نمبر پر آئی ہے۔
یائیل شیلبیا اب تک ماڈلنگ سے اداکاری کی دنیا میں بھی قدم رکھ چکی ہے۔ وہ معروف امریکی کاروباری شخص ہونشو سومنر ریڈ سٹون کے 35 سالہ پوتے برینڈن کورف کی گرل فرینڈ ہے۔
------------------------------------------------------
ترکی کی ایک تاریخی مسجد میں فحش فوٹوشوٹ کروانے کی وجہ سے ماڈل نے معافی مانگ لی
استنبول ( نیوز پریس) ترکی کی تاریخی مسجد آیا صوفیہ میں برہنہ فوٹوشوٹ کرنے والی ماڈل جس کا نام مریسا پیپن ہے اس نے بالآخر اپنی اس غلیط حرکت پر معافی مانگ لی ہے۔ ڈیلی نیوزکے مطابق برہنہ فوٹوشوٹ کرنے والی ماڈل کا تعلق بیلجیم سے ہے بیلجیم کی اس شہری مریسا پیپن اس پلے بوائے ماڈل نے دو سال قبل ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی مسجد آیا صوفیہ کے باہر برہنہ فوٹوشوٹ کرایا تھا جس پر مسلمانوں کی طرف سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔
مریسا پیپن نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر اپنی اس شرمناک حرکت کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے یہ فوٹوشوٹ ’مذہب کے خلاف احتجاج‘ کے طور پر کرایا۔ اب مریسا نے اس حرکت پر ترکی کے عوام سے معافی مانگ لی ہے۔
اس نے کہا ہے کہ ”میرے اس فوٹوشوٹ کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، جس پر میں ان سے معافی مانگتی ہوں۔ “ واضح رہے کہ مریسا پیپن اس سے قبل بھی عوامی مقامات پر کئی برہنہ فوٹوشوٹ کروا چکی ہے اور انہی حرکات کی وجہ سے مریسا پیپن پر کئی مقدمات کا بھی سامنا کرنا پڑھا ہے۔