Khoon Ki Kami Ka ilaj
خواتین میں آئرن کی کمی سے ہونے والی بیماری انیمیا بہت عام ہے اور اِس میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے . اگر اِس کی تشخص اور علاج میں بلا وجہ تاخیر کی جائے تو اِس سے مسائل غمبحییر ہو سکتے ہیں تو آئی سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کے انیمیا ہے کیا ؟
انیمیا دَراصل وہ طبی کایفیات ہے جس میں ہمارے خون میں سرخ خولیے ضرورت سے کم ہو جاتے ہیں . یا دوسرے لفظ میں خون کی کمی ہوجاتی ہے. ان سرخ خالیوں کو حیموجلوبین بھی کہتے ہیں . خون میں ریڈ خالیات کی کمی یوں تو کئی اسباب ہوتے ہیں لیکن اہم ترین سبب ، جو بہت عام ہے وہ آئرن یعنی فولاد کی کمی ہوتی ہے . خون کے سرخ خالیاات کی تشکیل میں آئرن اہم کردار ادا کرتا ہے .
اگر جسم کو اِس کی ضرورت کے مطابق آئرن نا ملے تو یہ کم مقدار میں خون کی سرخ خلیات بنائے گا ایسے خلیات بنائے گا جو بہت چھوٹے ہوں گے . یہ خرابی آئرن ڈیفیشنسی انیمیا کہلاتی ہے . خون کے یہ سرخ خلیات آکْسِیْجَن سے لبریز ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کے ایک ایک خولیے تک آکْسِیْجَن پونچاتی ہیں . انیمیا کی اووالین علامت میں تھکاوٹ کا بہت زیادہ احساس ہے اور یہ تھکاوٹ یا سستی اِس وجہ سے ہوتی ہے کہہ ہمارے جسم کے مختلف اعضاء کو صحت مند خون کے ذریعہ وہ غذائیت اور آکْسِیْجَن فراہم نہیں ہو رہی ہوتی ہے جن کی انہیں مناسب انداز میں کام کرنے کے لیے بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے .
آئرن اور خون میں تعلق
خون کے یہ سرخ خالیاات ہماری ہڈیوں کے جودی میں تیار ہوتے ہیں . جب یہ پھیپڑے ( لنگس ) میں پوھنچتے ہیں تو وہاں اپنے اندر آکْسِیْجَن جذب کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ میں خارج کر دیتے ہیں جو ہماری سانس کے راستے باہر نکل جاتی ہے . خون کے یہ سرخ خالیاات ہمارے جسم میں تِین سے چار ماہ تک گردش کرتے رہتے ہیں جس کے بعد پُرانے خالیات کی جگہ نئے خالیاات لے لیتے ہیں . آئرن خون کے سرخ خالیاات کا اہم جزو ہوتا ہے . آئرن کے بغیر خون اچھے طور پر اپنے اندر آکْسِیْجَن جذب کرنے کے قابل نہیں ہوتا . ہمارا جسم عموماً ہماری خوراک سے آئرن حاصل کرتا ہے یا تو خون کے پُرانے خالیاات میں موجود آئرن کو بھی وہ استعمال کرتا ہے .
خون ( آئرن ) کی کمی کے اسباب
انیمیا اِس وقت لاحق ہوتا ہے جب جسم میں آئرن کی کمی ہو جاتی ہے اور آئرن کی کمی کے مختلف اسباب ہو سکتی ہیں . مثلاً جسم سے خون کے سرخ خالیاات اور آئرن اتنی زیادہ مقدار میں ضائع ہو رہے ہیں کہ جسم اِس کمی کو پورا نہیں کر پارہا ہے . جسم میں کوئی ایسی خرابی پیدا ہو گئی ہے جس سے وہ آئرن جذب کرنے سے قصیر ہے .جسم آئرن جذب کرنے کے قابل ہے لیکن ہم ایسی غذائیں مناسب مقدار میں استعمال نہیں کر رہے ہیں جس میں فولاد زیاده ہوتا ہے
.
ہمارے جسم معمول سے زیادہ آئرن کی ضرورت ہو رہی ہو . یہ ضرورت خاص طور پر خواتین کو اِس وقت پیش آتی ہے جب وہ امید سے ہوں یا بچے کو اپنا دودھ پلا رہی ہوں .
خواتین میں خون کی کمی
بل خصوص خواتین میں آئرن کی کمی اِس وقت دیکھی جاتی ہے جب دور حیض میں گڑبڑ سے خون کا اَخْرَج معمول سے بڑھ جاتا ہے لہذا یہ بات بہت اہم ہے کہ دوران ایام وہ صحت بخش غذاؤں پر توجہ دیں تاکہ خون کے صحت مند سرخ خلیات تیار ہو سکیں . آئرن کی کمی خواتین کی ایک پوشیداح بیماری ہے جو بلوغت کے ساتھ ایام کی ذیادتی یا بے قاعدگی ، غذائیت بخش خوراک سے محرومی اور طرز زندگی میں منفی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہے .
دوران حمل بھی اکثر انیمیا کی شکایت سامنے آتی ہے اِس لیے اکثر و بیشتر حاملا خواتین کے بلڈ ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ خون میں حیموجلوبین کی موقدار کیا ہے . اِس قسم کا پہلا ٹیسٹ حمل کے 12 ون ہفتے میں کیا جاتا ہے .
انیمیا کی دیگر واجوحات
خون ( آئرن ) کی کمی سے انیمیا کے اور بھی اسباب ہو سکتی ہیں مثلاً غذائیں نالی ، معدہ یا قولون کا سرطان ، غذائیں نالی کے نچلے حصے میں خون کا رسائی ، سپرین اور جورو کے دَرد میں کمی کے لیے دواؤں کا طویل عرصے تک استعمال جن کی وجہ سے آنتوں اور معدے میں خون رسنے لگتا ہے . آنتوں کا ولکیر ، بواسیر اور حیموپحیلیا کی وجہ سے بھی خون کے سرخ ذرّات کم ہو سکتے ہیں . بعض امراض مثلاً کیلیاک اور تیزابیات دور کرنے والی ایسی گولیوں کا بہت زیادہ استعمال جس میں کیلشیم بھی شامل ہو ، غزا میں شامل آئرن کو جسم میں جذب ہونے سے روک دیتا ہے
خون کی کمی کی علامت
پہلی بات تو یہ ہے کہہ انیمیا بجائے خود بیماری نہیں ہے بلکہ امراض کی ایک علامت ہے . دوسری بات یہ کہ آئرن کی کمی سے ہونے والی انیمیا کی موتادید الاماتیں ہو سکتی ہیں ، جن کو خواتین خاص طور پر سنجیدگی سے نہیں لیتی مثلاً جلد کی سرخی اور شادابی کا خاتماح اور رنجات پھکی پڑتا ، سَر چکر آنا ، گھونودجی ، کمزوری تھکاوٹ ، بھوک مر جانا اور دھڑکن تیز ہونا ، انیمیا کی عالامتیں ہو کستی ہیں.
اس علاوہ سَر میں درد گھبراہٹ ، یاد دشت کمزور ہونا ، کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری اور کام میں دِل نا لگنا یا خراب کارکردگی دیکھنا بھی اِس کی وجہ ہو سکتی ہے . اگر خاتیون حملہ ہیں اور انیمیا کا شکار ہیں تو اِس طرح نا صرف وہ خود کو خطرے میں ڈال رہیں ہیں بلکے اپنے ہونے والے بچے کو بھی خطرے میں ڈال رہیں ہیں. لہذا بہتر یہی ہے کہ وہ یستقرار سے پہلے ہی انیمیا کے حوالے سے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اِس کے مشورے پر عمل بھی کریں .
انیمیا کی تشخییس
یہ جاننا بہت اہم ہے کہہ انیمیا کی وجہ کیا ہے . اِس مقساد کے لیے خون کے مختلف ٹیسٹ کیے جاتے ہیں . ایک ساده بلڈ ٹیسٹ کائونٹ یہ تشخییس کر سکتا ہے کہ موتالقاح فرد انیمیا میں مبتلا ہے یا نہیں .اس کے علاوہ ڈاکٹر فیملی ہسٹری بھی معلوم کر سکتے ہیں اور مریض یا مریزاح کا جسمانی مواینہ بھی کیا جا سکتا ہے . سنگین نویات کے انیمیا میں کچھ دیگر ٹیسٹ بھی لیے جا سکتے ہیں جب کہ انیمیا کی بہت بگڑی ہوئی حالت میں انتقال بھی ہوسکتا ہے
خون کی کمی کا علاج
خون ( آئرن ) کی کمی سے ہونے والے انیمیا کا علاج آئرن سیپلیمینٹ ( ٹیبلیٹ ، سیرپ ، کاپسول یا انجیکشن کی صورت میں ) اور ان غذائوں سے کیا جاسکتا ہے جن میں فولاد زیاده مقدار میں ہوتا ہے . ایسی غذا میں چیکن ، سرخ گوشت ، کلیجی ، اِس میں آئرن کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے ڈالیں ، پھالیان ، انڈے ( بالخصوص زردی ) مچھلی ، سویا بین ثابت اناج سے بنی روتی ، جو کا دالیا یں ، کشمش ، آلو بخارا ، خوبانی ، پالک اور دیگر سبز پتوں والی سبزیان شامل ہیں . صحت بخش خوراک کے علاوہ طرز زندگی بھی موتاحریک ہونی چاہیے . اور فکر اور پریشانی سے دور رہنا چاہیے ، اِس طرح انیمیا سے بچاؤ ممکن ہے .