Zeenia sharjeel New Novel صبر کا صمر ملا

zeenia sharjeel novels, zeenia sharjeel, zeenia sharjeel novel list, zeenia sharjeel novel fb, novel by zeenia sharjeel, zeenia sharjeel fb, all novels of zeenia sharjeel, gunahgar novel by zeenia sharjeel, novels of zeenia sharjeel, zeenia sharjeel new novel, zeenia sharjeel novel download, zeenia sharjeel all novel list, zeenia sherjeel novels fb, itni mohabbat karo na novel pdf, novel list by zeenia sharjeel, karzal novel by zeenia sharjeel pdf download,

Novel By Zeenia Sharjeel

zeenia sharjeel novel -ایک روز کلینک میں مریضوں کو دیکھ رہی تھی کہ ایک خوبصورت معصوم سی لڑکی بوڑھی عورت کے ساتھ آئی اور اپنی باری کا انتظار کرنے لگی۔ کچھ دیر بعد جب میں نے اس کو طلب کیا اور مرض کے بارے میں پوچھا تو کہنے لگی  ڈاکٹر صاحبہ ! میں بیمار نہیں ہوں بس کمزوری ہے۔ مجھے طاقت کے انجکشن لگوانے ہیں۔

 اس کی بات سن کر میں حیران ہوگئی، تبھی اس کے ساتھ آئی بوڑھی عورت نے کہا۔ ڈاکٹر صاحبہ! یہ میری بیٹی ہے۔ سولہ برس میں اس کی شادی ہوئی اور پانچ برس گزر چکے ہیں، ابھی تک اولاد نہیں ہے، اس لئے یہ طاقت کی دوا لینے آئی ہے۔ اولاد نہ ہونے سے متعلق اس سے چند روری سوالات کئے اور پوچھا۔ کیا تمہارے پاس سابقہ ٹیسٹ رپورٹس ہیں؟

اس نے فائل آگے کردی اور بولی۔ جی! وہ سب رپورٹیں ساتھ لائی ہوں۔ میں نے رپورٹس دیکھیں۔ تمام صحیح تھیں۔ اس کا چیک اپ کیا، سب کچھ نارمل تھا، کوئی نقص نہ تھا۔ بی بی! تم کو کسی دوا کی ضرورت نہیں ہے، ہر شے ٹھیک ہے، کچھ انتظار کرو. الله نے چاہا تو اولاد بھی ہوجائے گی۔

 کہنے لگی۔ ڈاکٹر صاحبہ! آپ بس مجھے طاقت کے انجکشن لگا دیں۔ تم بالکل صحت مند ہو، اس لئے کسی انجکشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹینشن مت لو بس! اچها
کھائو، پیو اور خوش رہو۔

Zeenia Sharjeel Novel - اس کا نام صبیحہ تھا۔ افسردگی سے مجھے دیکھا۔ کہنے لگی۔ ڈاکٹر صاحبہ! بہت پریشان ہوں کیسے نہ ٹینشن لوں، جب بھی کسی ڈاکٹر کے پاس گئی، انہوں نے یہی کہا کہ طاقت کے انجکشن لو۔ تمہیں کمزوری ہے، ٹھیک ہوجائو کمزوری دور ہوگی تو اولاد بھی ہوجائے گی۔ 

عجب بات ہے۔ بہرحال تمہاری تسلی کے لئے میں تم کو طاقت کی دوا دیئے دیتی ہوں۔ میں نے اس کو کچھ وٹامن وغيره  دیئے۔ کچھ دن بعد وہ دوبارہ آگئی اور طاقت کے انجکشن کے لئے اصرار کیا جبکہ اس کی صحت قابل رشک تھی۔ اس کو کچھ
ٹیسٹ لکھ کر دیئے اور ہدایت کی کہ یہ ٹیسٹ کرانے کے بعد رپورٹ دیکھ کر
پھر دوا دوں گی۔

ہفتہ بعد وہ ٹیسٹ کی رپورٹس لے آئی۔ سب کچھ ٹھیک تھا۔ بظاہر کمزوری نہ تھی اور کسی قسم کی بیماری بھی نہ تھی۔ ایک بار پھر سمجهایا۔ بی بی! تم کو کوئی بیماری نہیں ہے، خواہ مخواہ دوا استعمال کرنا صحت کے لئے مضر ہوتا ہے لیکن وہ میری بات نظر انداز کرکے حسب معمول اسپتال چلی آئی۔ آخرکار دوا دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ اب بغیر وجہ مفت کی فیس دینے ادھر مت آنا، کسی اور ڈاکٹر کے پاس چلی جانا۔ میں کسی کو خواہ مخواہ کی دوائیں نہیں دیتی۔ 

تم کو معلوم ہونا چاہئے بلاوجہ دوا لینا صحت کے لئے مضر ہے۔ میری بات سن کر صبیحہ مایوس ہوگئی اور اس کی آنکھوں میں آنسوں بھر آئے . تبھی اس کی ماں بولی۔ ڈاکٹر صاحبہ ! اگر یہ بیمار نہ ہوتی تو ہم یہاں آپ کے پاس کیوں آتے؟ ہماری محلے دار عورت نے آپ کی بہت تعریف کی ہے ہیں کہ آپ قابل لیڈی ڈاکٹر ہیں اور آپ کے ہاتھ میں الله نے شفا دی ہے۔

Zeenia Sharjeel Novel -ہم بھی اسی یقین کے ساتھ آئے تھے مگر آپ ڈاکٹر لوگ نجانے توجہ کیوں نہیں دیتے.  بی بی! ڈاکٹر، بیمار پر ضرور توجہ دیتا ہے۔ جو بیمار نہ ہو تو بلاوجہ دوا دینا بیکار ہوتا ہے۔ یہ کہہ کر جب میں نے صبیحہ کی طرف نظر کی، وہ باقاعده رو رہی تھی۔ اس کا چہرہ آنسوئوں سے بھیگا ہوا تھا۔

مجھے خفت سی  ہوئی کہ میری بات سے اس کو ٹھیس پہنچی تھی، تب میں نے ہمدردی سے پوچھا۔ صبیحہ! سچ بتائو تمہارے رونے کی وجہ کیا ہے کیونکہ تم میں جسمانی طور پر نقص نہیں ہے اور نہ کوئی بیماری ظاہر ہوئی ہے۔ اب اصل بات بتا دو تاکہ میں تمہارا مناسب علاج کرسکوں۔

 وہ بول نہ پا رہی تھی اور روتی جارہی تھی جبکہ اس کا رونا مجھے تردد میں ڈال رہا تھا، تبھی میں اس کی ماں سے مخاطب ہوئی۔ ایسا کریں آپ ان کو سول اسپتال میں پروفیسر عزیزه کو دکھا دیں، میں پرچہ لکھ دیتی ہوں۔ ان کو دکھا چکی ہوں ڈاکٹر صاحبہ! ہم نے کوئی ڈاکٹر، پیر، فقیر تک نہیں چھوڑا۔ 

اب آپ کے پاس آئے ہیں۔ اماں! اولاد الله کی دین ہے۔ ہونا ہوگی، ہوجائے گی۔ تمہاری لڑکی کو آخر کس بات کا ڈر ہے؟ آپ سمجھدار ہیں : صاحبہ! اولاد نہ ہوگی تو اس پر سوتن پڑ جائے گی۔ اچھا تو یہ بات ہے صبیحہ! تبھی تم پریشان ہو؟ صرف یہی نہیں، مجھے طلاق بھی ہوسکتی ہے

اسی لئے علاج کے لئے بھٹک رہی ہوں۔ ہزاروں روپے خرچ کردیئے ہیں۔ جہاں جاتی ہوں ڈاکٹرز کہہ دیتی ہے کہ جسمانی کمزوری ہے، اسی وجہ سے تم کو اولاد نہیں ہوتی، لئے طاقت کے انجکشن لیتی ہوں۔ کیا تمہارا خاوند اور سسرال والے پڑھے لکھے لوگ ہیں؟ میں نے سوال کیا۔

 Zeenia Sharjeel Novel -جی نہیں ڈاکٹر صاحبہ! وہ آن پڑھ ہیں لیکن میں نے بارہ جماعتیں پاس کی ہیں۔ شوہر کہاں ہے؟ کیا اسی شہر میں ہے؟ وه عرب امارات میں ہے۔ . سال میں ڈیڑھ ماہ کی ہے۔ میری اصل پریشانی یہ ہے کہ ساس اب میرے شوہر کی دوسری شادی کرانا چاہتی ہے۔ اس کے سارے رشتے دار میرے خاوند کو اکسا رہے ہیں کہ اب تم اور شادی کرلو.
 اس عورت سے اولاد نہیں ہوگی۔ بیکار وقت ضائع نہ کرو۔ خاوند تو کچھ دن رہ کر چلا جاتا ہے اس کے پیچھے ساس، نندیں مجھے ذہنی اذیت دیتی ہیں تاکہ میں خود طلاق لے لوں یا گھر چھوڑ کر چلی جائوں۔

مجھے صبیحہ کی باتیں سن کر افسوس ہوا۔ میں نے پوچھا۔ اب تمہارا شوہر کب لوٹے گا؟ پندرہ روز میں آنے والا ہے۔ اچھا تو اس کو میرے پاس لے کر میں اس کو سمجھائوں گی شاید اس میں کوئی خرابی ہو یا اس کو علاج کی ضرورت ہو۔ باہر دیگر مريض خواتین انتظار کررہی تھیں لہذا میں نے ان کو کہا کہ آپ لوگ پندرہ روز بعد اجانا جب صبیحہ کا شوہر آجائے۔ وه بوجهل دل کے ساتھ چلی گئی۔ میرا دل بھی بوجھل ہوگیا کیونکہ مجھے معلوم تھا کہ صبیحہ کے دکھ کا میرے پاس کوئی علاج نہیں ہے۔

تین ہفتوں بعد یہ ماں، بیٹی دوباره آگئیں۔ صبیحہ کے چہرے پر آج بھی ملال اور اداسی پھیلی ہوئی تھی۔ وہ مجھ سے کافی پہلے آچکی تھی لہذا سب سے پہلے ان ہی کی باری تھی۔ میں نے فورا اندر بلا لیا۔ پوچھا۔ صبیحہ! کیسی ہو؟ کیا تمہارا شوہر آگیا ہے؟ بولی۔ جی آگیا ب لیکن اس نے آپ کے کلینک آنے انکار کردیا ہے۔

 Zeenia Sharjeel Novel  کھتا ہے اب تمہاری لیڈی ڈاکٹر مجھے کیوں بلا رہی ہے؟ صبیحہ بی بی! اس لئے کہ ضروری نہیں فقط عورت ہی بانجھ ہو، نقص مرد میں بھی ہوسکتا ہے۔ اس سلسلے میں شوہر کو بھی اپنا علاج کروانا چاہئے۔ اگر وہ تمہارے ساتھ نہیں آتا تو کسی دن اس کو میرے پاس بھیج دو تاکہ اس کو پوری بات سمجھا دوں۔

 جب تم دونوں کی پوری ہسٹری میرے پاس ہوگی تو ہی معقول مشوره دے سکوں گی۔ اس مقصد کے لئے دونوں کا میڈیکل ٹیسٹ ضروری ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ! میرا شوہر ان پڑھ، دیہاتی ہے۔ اول تو وہ آپ کے پاس نہیں آئے گا۔ آیا بھی تو آپ کی باتیں اس پر اثر نہ کریں گی۔ اس طرح کی باتیں ہمارے خیرخواه رشتے دار بھی سمجھاتے ہیں تو وہ سیخ پا ہوجاتا ہے۔

 میں نے کہا۔ بی بی! مکمل علاج کی بس یہی ایک صورت ہے۔ صحیح رہنمائی میرا فرض تھا سو تم کو بتا دیا، آگے تمہارا اپنا مسئلہ ہے۔ وہ ایک بار پھر مایوسی سے رو دی اور وہ جاتے ہوئے بولی۔ میں ایک بے بس عورت کیا کرسکتی ہوں۔ میں تو خاوند کے پیار کے دو بولوں کو ترس رہی ہوں، وہ کیا میری بات مانے گا اور کیا مسئلہ حل کرے گا۔

 یہ کہتے ہوئے آنسو پونچھتے ہوئے چلی گئی۔ روز بیسیوں مریض دیکھتی تھی لیکن اس عورت میں نجانے کیا بات تھی کہ اس کے لئے دل سے دکھ محسوس کیا تھا۔ سوچ رہی تھی کہ جہالت کے سبب ہمارے وطن میں کتنے اندھیروں میں  ہیں۔ 

انسان اگر خود عقل گانہ ہوجائے تو دوسرا کوئی ان لئے کیا کرسکتا لاعلمی بھی تو آدمی کو مایوسی کے اندھے کنویں میں گرا دیتی ہے۔ صبیحہ کا انجام بھی بالآخر یہی ہوگا کہ اس کا شوہر دوسری شادی کرلے گا اور وہ لوگ بھی اس کی زندگی اجیرن کریں گے یا پھر نوبت طلاق پر پہنچ جائے گی اور یہ خوشی کا سورج پھر کبھی نہ دیکھ سکے گی۔

 Zeenia Sharjeel Novel - نجانے ایسی معصوم لڑکیوں کا کیا قصور ہے جو برسوں سے میں پستی آرہی ہیں۔ ابھی انہی سوچوں میں گم تھی کہ نرس نے اندر آکر بتایا کہ یہ ماں، بیٹی ابھی گئی نہیں ہیں بلکہ انتظار گاہ میں پڑی کرسیوں پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ شاید صبیحہ اپنے آنکھوں سے بہتے ہوئے آنسوئوں کے تھم جانے کا انتظار کررہی تھی۔ تبھی کلینک سے باہر نہ گئی تھی۔ میں سے کہا۔ ان کو اندر بھیجو۔ دونوں دوباره آگئیں۔ دیکھو بی بی! حوصلہ رکھو اور الله دعا کرو۔ میں کچھ انجکشن لکھ کر دے رہی ہوں، کچھ دن لگوا لو الله بہتر کرے گا ۔ 

نسخہ ہاتھ میں لے کر اس کی کچھ تسلی ہوگئی۔ میں نے سوچا کچھ دن اس کا عارضی علاج جاری رکھنا چاہئے۔ وہ چند دن کلینک آتی رہی اور انجکشن لگواتی رہی پھر ایک روز ایسا ہوا کہ اس نے اسپتال آنا بند کردیا۔ میں نے نرس سے پوچھا۔ کیا صبیحہ پھر نہیں آئی؟ 

سسٹر کہنے لگی۔ ڈاکٹر صاحبہ! اخری لگوانے آئی تھی اس کے بعد اس کی ماں آئی تھی۔ اس نے بتایا کہ صبیحہ کو اس کے خاوند نے طلاق دے دی ہے اور وہ صدمے سے بیمار پڑ گئی ہے۔ اسے کسی اور اسپتال لے جارہے تھے۔ کچھ دنوں بعد نرس کو پتا چلا کہ صبیحہ کے شوہر نے دوسری شادی کرلی شاید بوڑھی عورت نے اس کے ساتھ رابطہ رکھا ہوا تھا۔ 

نرس کئی بار صبیحہ کے گھر اس کو انجکشن لگانے بھی جاتی رہی تھی۔ اس اطلاع سے مجھے دکھ ہوا۔ صبیحہ کا چہرہ میری نظروں میں گھوم گیا جس پر ہر دم سائے رہا کرتے تھے۔ بالآخر اس کا خوف حقیقت کا روپ دھار چکا تھا۔ کچھ عرصہ بعد اس کی یاد ذہن سے محو ہوگئی۔ مریضوں کے جھرمٹ میں میری زندگی کے لیل و نہار اسی طرح گزرتے جارہے تھے۔

 اس ایک لڑکی جیسی اور بھی کئی لڑکیاں آتی جاتی رہیں جن کی یہی ٹریجڈی تھی۔ ڈاکٹر بھلا کس کس کو یاد رکھتے ہیں۔ اس واقع کے دو سال بعد ایک روز میں اپنے کلینک پر بیٹھی تھی کہ سسٹر نرگس نے بتایا کہ شفیق نامی نوجوان آپ سے د ملنا چاہتا ہے، خود کو صبیحہ کا شوہر بتاتا ہے۔ کون صبیحہ...؟ آپ بھول گئیں! وہی جو اولاد کے لئے طاقت کے انجکشن لگانے آتی تھی اپنی بوڑھی ماں ساتھ...! اچھا اچها ٹھیک یاد آگئی وہ اندر لے آئو اس کے شوہر کو۔ تھوڑی دیر بعد ایک نوجوان، خوش شکل اور مہذب سا میرے کمرے میں آیا۔ 

یہ آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ نرگس نے تعارف کروایا۔ شفیق صاحب! آپ مسئلہ بتایئے۔ بولا۔ ری بیوی کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، وہ گاڑی میں بیٹھی ہے، ایمرجنسی ہے۔ اچھا ٹھیک ہے، لیبر روم کھول دو۔ میں نے سسٹر سے کہا۔ آپ بیوی کو سہارا دے کر اندر لے آئیے۔ 

Zeenia Sharjeel Novel - سسٹر نرگس وہیل چیئر، گاڑی کے پاس گئی۔ اس نے ساتھ مل کر صبیحہ کو گاڑی سے اتارا اور لیبر روم میں لے گئی۔ میں جب لیبر روم گئی، مجھے دیکھا کر اس کے چہرے پر ایک ملکوتی مسکراہٹ پھیل گئی۔ میں نے خوش ہوکر کہا۔ الله نے اولاد کی نعمت بھی دے دی ہے۔ دیکھو اب تم ماں بننے جارہی ہو۔ کتنی مایوس تھیں تب تم...!

ایک خوب کو جنم دیا۔ اگلے روز جب اس کی حالت سنبھلی، اس نے بتایا کہ پہلے شوہر نے طلاق دے دی تھی۔ اس نے دوسری شادی اولاد کے لئے کی مگر اس کو اولاد پھر بھی نہ ہوئی مگر اللہ نے مجھ پر کرم کیا۔ میں دوسری شادی نہ کرنا چاہتی تھی.

ماں نے مجبور کردیا اور میری دوسری شادی کرا دی اور اللہ نے مجھے شادی کے سال بعد ہی اولاد کی خوشی دے دی۔ یہ الله کے کرشمے ہیں ڈاکٹر صاحبہ ! میرے نصیب میں دوسری شادی لکھی تھی کیونکہ میرے مقدر میں اولاد تھی، تبھی طلاق کا دکھ ملا تھا اور تب میں رو رو کر نڈھال تھی۔

 کہتے ہیں نا کہ ہر دکھ کے بعد خوشی ملتی ہے۔ اب میں بہت خوش ہوں۔ یہ شوہر بہت اچھے ہیں۔ پڑهے لکھے بھی ہیں۔ صبیحہ واقعی بہت خوش تھی کیوں نہ ہوتی، اس کی روح کو اچھے جیون ساتھی اور بیٹے کی پیدائش سے قرار جو مل گیا تھا۔ وہ صاحب اولاد ہوچکی تھی مگر اس کا سابقہ شوہر ابھی تک اولاد کی نعمت سے محروم تھا۔

Read More Urdu Novels 

Tag: zeenia sharjeel novels, zeenia sharjeel, zeenia sharjeel novel list, zeenia sharjeel novel fb, novel by zeenia sharjeel, zeenia sharjeel fb, all novels of zeenia sharjeel, gunahgar novel by zeenia sharjeel, novels of zeenia sharjeel, zeenia sharjeel new novel, zeenia sharjeel novel download, zeenia sharjeel all novel list, zeenia sherjeel novels fb, itni mohabbat karo na novel pdf, novel list by zeenia sharjeel, karzal novel by zeenia sharjeel pdf download,

Novels in Urdu

[Novels][bleft]

HEALTH TIPS

[Health-Tips-in-Urdu][bleft]

Totkay in Urdu

[Totkay-in-Urdu][bleft]

Beauty Tips

[Beauty-Tip-in-Urdu][bleft]

Interesting Information

[Interesting-Information][bleft]